مہلک روحانی امراض کا علاج


رمضان کی تیاری: مہلک روحانی امراض کا علاج
رمضان المبارک ایک عظیم نعمت ہے، مگر اس سے صحیح فائدہ اٹھانے کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے دل اور روح کو مہلک بیماریوں سے پاک کریں۔ روحانی امراض، جیسے کہ ریاکاری، تکبر، حسد، سستی، گناہوں کی محبت، اور اللہ سے غفلت، رمضان کی برکتوں سے محروم کرنے کا سبب بن سکتے ہیں۔
اگر ہم چاہتے ہیں کہ رمضان میں ہمیں روحانی ترقی حاصل ہو، تو ہمیں ان مہلک امراض کا علاج فوراً شروع کرنا ہوگا۔

۔1۔ مہلک امراض کا جڑ سے خاتمہ (روحانی سرجری)
کچھ بیماریاں وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتی جاتی ہیں اور پھر ایک سرطان کی طرح پھیل جاتی ہیں۔ اگر ان کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو وہ ایمان کو کھوکھلا کر دیتی ہیں۔
ہمیں اپنی روحانی بیماریوں کا سنجیدگی سے علاج کرنے کے لیے تین اہم اقدامات کرنے ہوں گے:۔

۔2۔ روحانی علاج کے تین بنیادی اقدامات
الف۔ مضبوط ارادہ اور عمل کی طاقت
کسی بھی بیماری کے علاج کے لیے سب سے پہلے مضبوط نیت اور عمل کی طاقت ضروری ہے۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:۔
۔ “لو كان الإيمان في الثريا؛ لناله رجال”۔ صحیح البخاری: 4615، صحیح مسلم: 2546۔
۔ “اگر ایمان ثریا (آسمان) پر بھی ہوتا، تو کچھ لوگ اسے بھی حاصل کر لیتے۔”۔
یہ حدیث ہمیں سکھاتی ہے کہ ایمان اور روحانی اصلاح کے لیے بلند ہمتی ضروری ہے۔ تو اپنی ہمت کو بلند کریں اور بتائیں کہ
کیا ہم چاہتے ہیں کہ رمضان میں ہمیں مغفرت ملے؟
کیا ہم واقعی گناہوں سے نجات پانا چاہتے ہیں؟
کیا ہم اپنے ایمان کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں؟
اگر ہاں! تو ہمیں ابھی سے محنت اور جدو جہد شروع کرنی ہوگی۔
ب۔ دھوکے سے بچنا: کوئی عارضی علاج نہ کریں
بہت سے لوگ گناہوں سے نجات کے لیے عارضی اقدامات کرتے ہیں، جیسے کہ کچھ دنوں کے لیے عبادات میں اضافہ، کچھ وقت کے لیے گناہوں سے رک جانا، یا رمضان کے دوران وقتی دینداری اختیار کرنا۔
ارادہ کرلیں :۔
ہمیں رمضان کے لیے وقتی طور پر نہیں، بلکہ ہمیشہ کے لیے گناہوں کو ترک کرنا ہوگا۔
خود کو تسلی دینا بند کریں کہ “بعد میں توبہ کرلوں گا” یا “رمضان کے بعد پھر دیکھیں گے۔”۔
نیک اعمال کو وقتی عبادات تک محدود نہ کریں، بلکہ انہیں مستقل عادت بنائیں۔
ج۔ فوری عمل: تسویف (ٹال مٹول) سے بچیں
بہت سے لوگ نیکی اور توبہ کا ارادہ کرتے ہیں، مگر شیطان انہیں “بعد میں کرنے” کا مشورہ دیتا ہے۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:۔
۔”إذا أرادَ اللَّهُ بِعَبدٍ خَيرًا عَجَّلَ لَهُ العُقُوبَةَ في الدُّنيا، وإذا أرادَ اللَّهُ بِعَبدٍ شرًّا أمسَكَ عَنهُ بِذَنبِهِ حتَّى يُوافِيَ بِهِ يَومَ القيامةِ”۔
سنن الترمذی: 2396۔
۔ “جب اللہ کسی بندے کے ساتھ بھلائی کا ارادہ کرتا ہے تو اس کے گناہوں کا بدلہ دنیا میں ہی دے دیتا ہے، اور جب کسی کے ساتھ برائی کا ارادہ کرتا ہے تو اسے مہلت دیتا ہے یہاں تک کہ وہ قیامت کے دن اپنے گناہوں کے ساتھ آتا ہے۔”۔
یہی وجہ ہے کہ اللہ کے نیک بندے توبہ کو کبھی مؤخر نہیں کرتے۔ کیونکہ اگر اُنکو مہلت مل رہی ہو تو اسکا ناجائز فائدہ نہیں اٹھاتے بلکہ توبہ میں جلدی کرتے ہیں ۔
کیا آپ کو معلوم ہے کہ آپ اگلے رمضان تک زندہ رہیں گے؟
کیا آپ کو معلوم ہے کہ موت کب آئے گی؟
کیا آپ کو یقین ہے کہ یہ مہلت ہمیشہ ملتی رہے گی؟
لہٰذا، ابھی عمل شروع کریں! اور مہلت کا فائدہ اٹھائیں ۔

۔3۔ مہلک امراض اور ان کا علاج
اب ہم ان بعض خاص مہلک روحانی امراض کو دیکھیں گے جو رمضان میں ترقی میں رکاوٹ بنتے ہیں اور ان کا علاج کیا ہے:۔
ریاکاری: اسکا علاج یہ ہے کہ خلوص نیت کا اہتمام کریں اور ہر عمل صرف اور صرف اللہ کی رضا کے لئے کرنے کا عزم کریں ۔
تکبر اور غرور: عاجزی اپنانا سیکھیں اور خود کو اللہ کا محتاج سمجھیں اور خود کو مٹادیں۔
حسد اور بغض: اسکا علاج یہ ہے کہ دوسری کی بھلائی کی کوشش میں لگ جائیں اور دوسروں کے لئے دعا کرنے کو اپنا معمول بنا لیں ۔
سستی اور کاہلی: اسکا علاج یہ ہے کہ ابھی سے عمل شروع کردیں اور کسی بھی نیکی کے کام کو ایک لمحہ بھی مؤخر نہ کریں ۔
گناہوں کی محبت: اسکا علاج یہ ہے کہ گناہوں کو گناہ سمجھیں اور فوراً توبہ کریں ۔ گناہ ہوجائے تو توبہ میں جلدی کریں ۔ اور اس بات کو سامنے رکھیں کہ گناہوں کی وجہ سے اللہ سے دوری ہوگی ۔
یہ تمام بیماریاں ہمارے دل میں رمضان کی برکتوں کو روک دیتی ہیں، اس لیے ہمیں ابھی سے ان کا علاج شروع کرنا چاہیے۔

خلاصہ یہ ہے کہ :۔
رمضان صرف روزہ رکھنے کا نام نہیں، بلکہ روحانی اصلاح کا سنہری موقع ہے۔
گناہوں اور مہلک امراض سے چھٹکارا پانے کے بغیر رمضان کا حقیقی فائدہ حاصل نہیں ہوگا۔
ابھی سے اپنی نیت خالص کریں، خود کو وقتی عبادات سے نکال کر دائمی نیکیوں کی طرف لے جائیں۔
ٹال مٹول چھوڑیں، اور ابھی سے اپنا روحانی علاج شروع کریں۔
دُعا: اللهم طهر قلوبنا من كل داء، ونقّها من كل سوء، واجعل رمضان شهرًا لتطهير أنفسنا وتقربنا إليك، وبلغنا رمضان مغفورًا لنا يا أكرم الأكرمين!۔

۔ “اے اللہ! ہمارے دلوں کو ہر بیماری سے پاک کر دے، ہر برائی سے محفوظ کر دے، اور رمضان کو ہمارے لیے اصلاح کا ذریعہ بنا دے، اور ہمیں رمضان مغفرت کے ساتھ نصیب فرما، اے سب سے زیادہ کرم والے رب!”۔ 

Mian Muhammad Shahid Sharif

Accounting & Finance, Blogging, Coder & Developer, Graphic Designer, Administration & Management, Stores & Warehouse Management, an IT Professional.

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی