Top Ad unit 728 × 90

✨📰 خاص مضامین 📰🏅

random

دل کی دہلیز پہ جب شام کا سایہ اترا


دل کی دہلیز پہ جب شام کا سایہ اترا
افق درد سے سینے میں اجالا اترا

رات آئی تو اندھیرے کا سمندر امڈا
چاند نکلا تو سمندر میں سفینہ اترا

پہلے اک یاد سی آئی خلش جاں بن کر
پھر یہ نشتر رگ احساس میں گہرا اترا

جل چکے خواب تو سر نامہ تعبیر کھلا
بجھ گئی آنکھ تو پلکوں پہ ستارا اترا

سب امیدیں مرے آشوب تمنا تک تھیں
بستیاں ہو گئیں غرقاب تو دریا اترا

شاعر: حسن عابدی


 

کوئی تبصرے نہیں:

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.