Top Ad unit 728 × 90

✨📰 خاص مضامین 📰🏅

random
Random Banner

حسن بے پروا کو خودبین و خود آرا کر دیا


 حسن بے پروا کو خودبین و خود آرا کر دیا 

کیا کیا میں نے کہ اظہار تمنا کر دیا 

بڑھ گئیں تم سے تو مل کر اور بھی بیتابیاں 
ہم یہ سمجھے تھے کہ اب دل کو شکیبا کر دیا 

پڑھ کے تیرا خط مرے دل کی عجب حالت ہوئی 
اضطراب شوق نے اک حشر برپا کر دیا 

ہم رہے یاں تک تری خدمت میں سرگرم نیاز 
تجھ کو آخر آشنائے ناز بے جا کر دیا 

اب نہیں دل کو کسی صورت کسی پہلو قرار 
اس نگاہ ناز نے کیا سحر ایسا کر دیا 

عشق سے تیرے بڑھے کیا کیا دلوں کے مرتبے 
مہر ذروں کو کیا قطروں کو دریا کر دیا 

کیوں نہ ہو تیری محبت سے منور جان و دل 
شمع جب روشن ہوئی گھر میں اجالا کر دیا 

تیری محفل سے اٹھاتا غیر مجھ کو کیا مجال 
دیکھتا تھا میں کہ تو نے بھی اشارہ کر دیا 

سب غلط کہتے تھے لطف یار کو وجہ سکوں 
درد دل اس نے تو حسرتؔ اور دونا کر دیا 

شاعر: حسرتؔ موہانی
حسن بے پروا کو خودبین و خود آرا کر دیا Reviewed by Mian Muhammad Shahid Sharif on مئی 13, 2024 Rating: 5

کوئی تبصرے نہیں:

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.