محاورہ: آ جانا


 محاورہ: آ جانا


▄︻デتلفظ══━一  
**آ جانا**  
(تلفظ: ā jānā)

▄︻デمعانی و مفہوم══━一  
"آ جانا" محاورہ کے مختلف مواقع پر مختلف معنی ہوتے ہیں، لیکن عام طور پر اس کا مطلب ہوتا ہے:  
- کسی حالت یا کیفیت میں مبتلا ہو جانا، جیسے رعب میں آ جانا، یعنی خوف یا ڈر جانا  
- پیروی یا تابعداری اختیار کر لینا، کسی کے تسلط یا حکم کو تسلیم کر لینا  
- اچانک یا غیر متوقع طور پر کسی جگہ پہنچ جانا یا کسی صورتحال میں داخل ہو جانا  
- کسی بات یا حالت میں پھنس جانا، متاثر ہونا یا دھوکہ کھا جانا (جیسے باتوں میں آنا)۔

یہ محاورہ مختلف سیاق و سباق میں استعمال ہوتا ہے اور اس کے معنی بھی اس کے ساتھ جڑے الفاظ کے مطابق بدلتے ہیں[1][2][4]۔

▄︻デموقع و محل══━一  
یہ محاورہ عام بول چال میں اس وقت بولا جاتا ہے جب کوئی شخص یا چیز کسی حالت میں آ جائے، جیسے خوف میں آ جانا، باتوں میں آ جانا (دھوکہ کھا جانا)، یا اچانک کسی جگہ پہنچ جانا۔ مثال کے طور پر:  
- "وہ نرغے میں آ گیا" یعنی وہ خوفزدہ ہو گیا۔  
- "باتوں میں آ جانا" یعنی کسی کے کہنے پر دھوکہ کھا جانا۔  
- "سناٹے میں آ جانا" یعنی حیران یا خاموش ہو جانا[1][2][4]۔

▄︻デتاریخ و واقعہ ══━一  
یہ محاورہ اردو زبان میں صدیوں سے رائج ہے اور اس کی جڑیں عوامی بول چال اور ادبی زبان میں پائی جاتی ہیں۔ اس کا استعمال مختلف ادبی اور عوامی مواقع پر ہوتا رہا ہے تاکہ جذبات، حالات یا رویوں کی وضاحت کی جا سکے۔ مختلف مرکبات میں "آ جانا" کا استعمال زبان کی رنگینی اور اظہار کی گہرائی کو بڑھاتا ہے[1][4][5]۔

▄︻デپُر لطف قصہ ══━一  
ایک بار ایک نوجوان نے اپنے بزرگ سے پوچھا کہ "بابا، لوگ کہتے ہیں نرغے میں آ جانا، باتوں میں آ جانا، سناٹے میں آ جانا، یہ سب کیا ہوتا ہے؟" بزرگ نے مسکرا کر جواب دیا، "بیٹے، یہ سب الفاظ تمہیں بتاتے ہیں کہ انسان کبھی کبھی خوفزدہ ہو جاتا ہے، کبھی دھوکہ کھا جاتا ہے، اور کبھی اچانک حیران رہ جاتا ہے۔ یہ سب 'آ جانا' کے مختلف رنگ ہیں۔" اس بات پر نوجوان نے کہا، "تو یہ محاورہ ہمیں زندگی کے مختلف رنگ دکھاتا ہے!" اور بزرگ نے ہنس کر کہا، "بالکل، زبان کا حسن یہی ہے"۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی