🌻 سود میں نام کی تبدیلی اور بنیاد کی تبدیلی میں فرق


 🌻 *سود میں نام کی تبدیلی اور بنیاد کی تبدیلی میں فرق*


📿 *سود کے معاملے نام کی تبدیلی اور بنیاد کی تبدیلی میں فرق:*
سود کو جائز کرنے کے معاملے میں کی جانے والی دو طرح کی تبدیلیوں میں فرق سمجھنا اہم ہے: ایک ہے: نام کی تبدیلی، دوسری ہے: بنیاد یعنی حقیقت کی تبدیلی۔ نام کی تبدیلی کا مطلب یہ ہے کہ سود کو کوئی جائز شرعی بنیاد فراہم کیے بغیر صرف اس کا کوئی اور اچھا یا مناسب سا نام رکھ دیا جائے،  ظاہر ہے کہ محض نام کی تبدیلی سے سود حلال نہیں ہوجاتا۔ آجکل بہت سے لوگ یہی کررہے ہیں۔ جہاں تک بنیاد کی تبدیلی کا تعلق ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ جو معاملہ سود کی وجہ سے حرام ہے اس کی علت پر غور کیا جائے کہ یہ حرام کیوں ہے؟ پھر اسی حرمت کی علت کو ختم کرکے اس کو کوئی جائز شرعی بنیاد فراہم کی جائے، جیسے کہ کسی کو قرض دے کر اس بنیاد پر اس سے نفع لینا تو سود ہے، لیکن اس کو قرض کی بجائے شرکت ومضاربت یعنی بزنس کی بنیاد پر رقم دی جائے اور معاملہ شرعی احکام کے مطابق طے کیا جائے تو اس پر نفع لینا جائز ہے، یا جیسے سودی بینک کے سیونگ اکاؤنٹ کا نفع سود ہے کیونکہ یہ قرض کی بنیاد پر نفع لینا ہے جو کہ سود ہے، لیکن اسی اکاؤنٹ کو شرکت ومضاربت یعنی بزنس کی بنیاد پر چلاتے ہوئے نفع لینا دینا جائز ہے۔ یہ تبدیلی درست اور جائز ہے، البتہ اس بنیاد کی تبدیلی میں یہ بات اہم ہے کہ جواز کی شرعی بنیاد واقعی درست ہو اور اس کے تمام مراحل میں شرعی احکام کی رعایت کی جائے۔ 
اس تفصیل سے یہ بات بھی واضح ہوئی کہ محض نام کی تبدیلی سے سود کو حلال سمجھنا بھی غلط ہے اور سود کی بنیاد کی درست اور جائز تبدیلی کو محض نام کی تبدیلی قرار دینا بھی غلط ہے۔ 

✍🏻۔۔۔ مفتی مبین الرحمٰن صاحب مدظلہم 
فاضل جامعہ دار العلوم کراچی
محلہ بلال مسجد نیو حاجی کیمپ سلطان آباد کراچی

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی