ⲯ🌹﹍︿🕌﹍︿﹍🕋 سورہ یوسف آیت نمبر 54🕋﹍ⲯ﹍🌹ⲯ🌹﹍︿🕌﹍☼
بِسمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیمِ
وَ قَالَ الْمَلِكُ ائْتُوْنِیْ بِه اَسْتَخْلِصْهُ لِنَفْسِیْ١ فَلَمَّا كَلَّمَهٗ قَالَ اِنَّكَ الْیَوْمَ لَدَیْنَا مَكِیْنٌ اَمِیْنٌ
ⲯ🌹﹍︿🕌﹍︿﹍🕋 لفظی ترجمہ 🕋﹍ⲯ﹍🌹ⲯ🌹﹍︿🕌﹍☼
وَقَالَ : اور کہا الْمَلِكُ : بادشاہ ائْتُوْنِيْ : لے آؤ میرے پاس بِهٖٓ : اس کو اَسْتَخْلِصْهُ : اس کو خاص کروں لِنَفْسِيْ : اپنی ذات کے لیے فَلَمَّا : پھر جب كَلَّمَهٗ : اس سے بات کی قَالَ : اس نے کہا اِنَّكَ : بیشک تم الْيَوْمَ : آج لَدَيْنَا : ہمارے پاس مَكِيْنٌ : باوقار اَمِيْنٌ : امین
ⲯ🌹﹍︿🕌﹍︿﹍🕋 ترجمہ 🕋﹍ⲯ﹍🌹ⲯ🌹﹍︿🕌﹍☼
شروع اللہ کے نام سے جو سب پر مہربان ہے، بہت مہربان ہے
اور بادشاہ نے کہا کہ : اس کو میرے پاس لے آؤ، میں اسے خالص اپنا (معاون) بناؤں گا۔ چنانچہ جب (یوسف بادشاہ کے پاس آگئے اور) بادشاہ نے ان سے باتیں کیں تو اس نے کہا : آج سے ہمارے پاس تمہارا بڑا مرتبہ ہوگا، اور تم پر پورا بھروسہ کیا جائے گا۔ (34)
ⲯ🌹﹍︿🕌﹍︿﹍🕋 تفسیر 🕋﹍ⲯ﹍🌹ⲯ🌹﹍︿🕌﹍☼
34: بادشاہ نے حضرت یوسف ؑ سے جو باتیں کیں، ان کی تفصیل بعض روایات میں اس طرح آئی ہے کہ اس نے پہلے تو خواب کی تعبیر خود حضرت یوسف ؑ سے سننے کی خواہش ظاہر کی، اس موقع پر حضرت یوسف ؑ نے بادشاہ کے خواب کی کچھ ایسی تفصیلات اس سے بیان کیں جو بادشاہ نے اب تک کسی اور کو نہیں بتائی تھیں، اس پر وہ نہایت حیرت زدہ ہوا، پھر حضرت یوسف ؑ نے قحط کے سالوں کا انتظام کرنے کے لئے بھی بڑی مفید تجویزیں پیش کیں، جو اسے بہت پسند آئیں اور اسے آپ کی نیکی کا اطمینان ہوگیا، اس موقع پر اس نے آپ سے کہا کہ آپ پر چونکہ ہمیں پورا بھروسہ ہوچکا ہے، اس لئے آپ کا شمار حکومت کے معتمد افراد میں ہوگا، نیز جب حضرت یوسف ؑ نے قحط کے اثرات سے بچنے کی تدبیر بتائی تو بادشاہ نے پوچھا کہ اس کا انتظام کون کرے گا اس پر حضرت یوسف ؑ نے پیشکش کی کہ میں یہ ذمہ داری لینے کو تیار ہوں۔