رمضان کی تیاری: دل کی اصلاح اور اہم نصیحتیں
رمضان المبارک کے استقبال کے لیے صرف ظاہری تیاری کافی نہیں، بلکہ سب سے زیادہ ضروری دل کی اصلاح ہے۔ ایک صاف، متوجہ، اور خشوع و خضوع والا دل ہی رمضان کی حقیقی برکتوں سے فیض یاب ہوسکتا ہے۔
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:۔
ذَٰلِكَ وَمَن يُعَظِّمْ شَعَائِرَ اللَّهِ فَإِنَّهَا مِن تَقْوَى الْقُلُوبِ۔ الحج: 32۔
ترجمہ: ۔ “یہ (اللہ کا حکم ہے) اور جو اللہ کی نشانیوں کی تعظیم کرے تو بے شک یہ دلوں کی پرہیزگاری سے ہے۔”۔
پس رمضان بھی اللہ تعالیٰ کے شعائر میں سے ہے یعنی ایک مقدس مہینہ ہے ۔ اس لئے جو شخص رمضان میں کامیاب ہونا چاہتا ہے، اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے دل کی اصلاح کرے اور دل کی پرہیزگاری یعنی تقویٰ حاصل کرے، اللہ کی محبت میں اضافہ کرے، گناہوں سے نفرت پیدا کرے، اور خشوع و خضوع کی کیفیت اپنائے۔
۔1۔ دل میں رمضان کی عظمت پیدا کرنا
رمضان ایک عظیم مہینہ ہے جس کی بے ادبی اور لاپرواہی سے محرومی کا خدشہ ہوتا ہے۔
اپنے دل میں یہ احساس پیدا کریں کہ یہ کوئی عام مہینہ نہیں ہے ۔ یہ ایک ایسی نعمت ہے جس کی قدر کرنی چاہئے ۔ جو گنتی کے چند ایام ہیں اور ان میں اللہ کی نافرمانیوں سے خاص طور پر بچنا چاہئے ۔ اللہ کے احکامات کی بے حرمتی اور لاپرواہی ہمیں شدید نقصان پہنچا سکتی ہے۔ اسی لیے رمضان کی عظمت کو دل میں بٹھانے کی اشد ضرورت ہے تاکہ ہم اس مہینے میں بہترین طریقے سے عبادت کرسکیں۔
۔2۔ دل کو اللہ کی محبت پر لانے کی کوشش
دل کی اصلاح کے بغیر کسی بھی عمل میں اخلاص اور تاثیر پیدا نہیں ہوسکتی۔
رمضان میں کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے دل کو اللہ کی محبت، اس کے ذکر، اور اطاعت کے لیے تیار کریں۔ اگر دل اللہ کی طرف مائل نہیں ہوگا، تو رمضان کی عبادات میں بھی لطف محسوس نہیں ہوگا۔
۔3۔ دل کو گناہوں سے نفرت پر آمادہ کرنا
دل میں گناہوں کی نفرت پیدا کرنا ایک اہم عمل ہے، کیونکہ دل اگر گناہوں کو برا نہ سمجھے تو وہ آہستہ آہستہ انہیں معمولی سمجھنے لگتا ہے۔
رمضان کی تیاری کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے دل کو گناہوں سے نفرت دلانے کے لیے قرآن کی آیات، نبی ﷺ کی احادیث، اور آخرت کے احوال پر غور کریں۔
۔4۔ عبادات میں دل کی گہرائی سے دلچسپی پیدا کرنا
کچھ لوگ رمضان میں ظاہری طور پر عبادت تو کرتے ہیں، مگر ان کا دل عبادت میں نہیں ہوتا۔
نماز میں خشوع و خضوع نہیں، روزے میں صبر نہیں، ذکر میں اخلاص نہیں!۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ عبادات کے حقیقی اسرار و فوائد کو نہیں سمجھا جاتا۔
اگر کوئی یہ سمجھے کہ نماز اللہ سے ملاقات کا ذریعہ ہے، روزہ اللہ کی محبت کا امتحان ہے، ذکر دل کو سکون دینے کا ذریعہ ہے، اور قرآن روح کو زندہ کرنے کا ذریعہ ہے، تو وہ عبادات میں دل سے دلچسپی لینا شروع کر دے گا۔
پس ہمیں عبادت میں دل کی دلچسپی بڑھانے کے لیے قرآن کو سمجھ کر پڑھنے، ذکر و اذکار میں مستقل مزاجی لانے، اور نیک اعمال میں خشوع و خضوع پیدا کرنے کی مشق کرنی چاہیے۔
۔5۔ دل میں عاجزی اور اللہ کی محبت پیدا کرنا
اللہ تعالیٰ کے سامنے عاجزی اور انکساری اختیار کرنا دل کی اصلاح کا بہترین ذریعہ ہے۔
اللہ تعالیٰ ہمیں آزماتا ہے کہ ہم اس کے بندے بن کر رہتے ہیں یا اپنی خودی میں مگن ہو جاتے ہیں۔
اسی لیے رمضان کی تیاری میں ہمیں اپنے دل میں عاجزی، اللہ کا خوف، اور اس کی محبت پیدا کرنی چاہیے۔
۔6۔ دل کو گناہوں کے اثرات سے پاک کرنے کی مشق
گناہ دل پر ایک سیاہ داغ چھوڑ جاتے ہیں، اور اگر بار بار گناہ کیے جائیں تو دل بالکل سیاہ ہو جاتا ہے۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:۔
۔”إِذَا أَذْنَبَ العَبْدُ نُكِتَتْ فِي قَلْبِهِ نُكْتَةٌ سَوْدَاءُ”۔ سنن الترمذی: 3334۔
۔ “جب کوئی بندہ گناہ کرتا ہے تو اس کے دل پر ایک سیاہ نقطہ لگ جاتا ہے۔”۔
لہٰذا رمضان سے پہلے توبہ، استغفار، اور نیکی کے ذریعے دل کو گناہوں کے اثرات سے پاک کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
خلاصہ یہ ہے کہ:۔
اگر کوئی شخص رمضان میں اللہ کا قرب، نیک اعمال کا شوق، اور عبادات میں حقیقی لطف حاصل کرنا چاہتا ہے، تو درج ذیل اقدامات کرنے ہوں گے:۔
دل میں رمضان کی عظمت پیدا کرنا
استقامت حاصل کرنا اور دل کو اللہ کی طرف راغب کرنا
گناہوں سے شدید نفرت پیدا کرنا
عبادت میں دلچسپی اور اخلاص پیدا کرنا
دل میں عاجزی اور محبتِ الٰہی پیدا کرنا
گناہوں کے اثرات کو مٹانے کے لیے استغفار کرنا
اگر ہم نے اپنے دل کی اصلاح کرلی، تو ان شاء اللہ ہم رمضان کی حقیقی برکتوں سے فائدہ اٹھا سکیں گے اور اللہ کے قرب میں آ سکیں گے۔ دعا ہے کہ
اللهم اجعل قلوبنا خاشعة لك، وأعيننا دامعة من خشيتك، وارزقنا الإخلاص في أعمالنا، وبلغنا رمضان مغفورًا لنا يا كريم!۔
۔ “اے اللہ! ہمارے دلوں کو تیرے لیے خشوع و خضوع والا بنا، ہماری آنکھوں کو تیرے خوف سے رونے والا بنا، ہمارے اعمال میں اخلاص عطا فرما، اور ہمیں رمضان اس حال میں نصیب فرما کہ تو نے ہمیں بخش دیا ہو۔” آمین!۔
زمرے
رمضان