🌹 بسْمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم 🌹
ــــــــــــــــــــــــ
━━❰・ پوسٹ نمبر 40 ・❱━━━
منفرد نمازی کی نیت
اکیلے نماز پڑھنے والے کے لئے صرف دل سے یہ ارادہ کرلینا کافی ہے کہ میں فلاں وقت کی فرض نماز ادا کررہا ہوں مثلا آج کی ظہر کی نماز پڑھ رہا ہوں ، باقی تعداد رکعات اور قبلہ رخ ہونے کی نیت لازم نہیں ہے ، لہذا اگر کسی سے رکعات کی تعداد میں غلطی ہوگئی مثلا چار کے بجائے دو زبان سے نکلا تو کوئی بات نہیں ہے۔
مقتدی کی نیت
امام صاحب کے پیچھے نماز پڑھنے والے مقتدی کے لئے دو باتوں کی نیت ضروری ہے : اول یہ کہ متعین کرے کہ کون سی نماز پڑھ رہا ہے ؟ دوسرے یہ نیت کرے کہ میں اس محراب میں کھڑے ہوئے امام کی اقتداء میں نماز پڑھ رہا ہوں۔
امام کے لئے امامت کی نیت لازم نہیں
امام کے لئے لوگوں کے لئے امام بننے کی نیت کرنا لازم نہیں ہے البتہ امام کو امامت کا ثواب حاصل کرنے کے لئے امامت کی نیت کرنا ضروری ہے اور امامت کی نیت کے لئے دل میں اتنا ارادہ کافی ہے کہ میں لوگوں کو نماز پڑھا رہا ہوں۔
📚حوالہ:
▪شرح المنیة 249
▪الفتاوی التاتارخانية 2/40
▪البحر الرائق 1/177
▪کتاب المسائل 1/288
━━━━━━━❪❂❫━━━━━━
▒▓█ مَجْلِسُ الْفَتَاویٰ █▓▒
مرتب:✍
مفتی عرفان اللہ درویش ھنگو عفی عنہ
━━━━━━━❪❂❫━━━━━━